بنگلہ دیش کے نوبل انعام یافتہ محمد یونس ملک کی عبوری حکومت کی قیادت کریں گے۔ صدر نے بدھ کو فوجی رہنماؤں، طلبہ مظاہرین اور سول سوسائٹی کے اراکین سے ملاقات کے بعد اعلان کیا۔ یہ اعلان وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے اور طلباء کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں ہونے والی عوامی بغاوت کے درمیان فرار ہونے کے بعد کیا گیا۔
بنگلہ دیش کے نوبل انعام یافتہ محمد یونس ملک کی عبوری حکومت کی سربراہی کریں گے جب سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفےاور ملک سے فرار ہونے کے بعد ان کی حکمرانی کے خلاف بڑے پیمانے پر بغاوت کی قیادت زیادہ تر طلباء نے کی۔
آج صبح سویرے یہ اعلان صدر محمد شہاب الدین کے پریس سیکرٹری جوینال عابدین نے کیا۔ عابدین نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے فون پر بات کی۔
طلباء کے احتجاج کے رہنماؤں، ملک کی تینوں فوجوں کے سربراہان اور سول سوسائٹی کے اراکین کے ساتھ ساتھ کچھ کاروباری رہنماؤں نے منگل کو صدر کے ساتھ پانچ گھنٹے سے زیادہ دیر تک ملاقات کی تاکہ عبوری حکومت کے سربراہ کا فیصلہ کیا جا سکے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & press Bell Icon.
بنگلہ دیش کے صدر نے منگل کو پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیاتھا، جس سے طویل عرصے تک رہنے والی وزیر اعظم کی جگہ نئے انتخابات کا راستہ صاف ہو گیا ۔
صدر محمد شہاب الدین نے اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کو گھر میں نظربندی سے رہا کرنے کا بھی حکم دیا۔ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دیرینہ حریف ضیا کو 2018 میں حسینہ کی حکومت نے بدعنوانی کے الزامات میں سزا سنائی تھی۔
دارالحکومت ڈھاکہ کی سڑکیں منگل کو پُرسکون دکھائی دیں۔ ڈھاکہ کے مرکزی ہوائی اڈے نے آٹھ گھنٹے کی معطلی کے بعد دوبارہ آپریشن شروع کر دیا۔