Premium Content

پی ٹی آئی نے برابری کا میدان فراہم نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست واپس لے لی

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف  نے پارٹی کا انتخابی نشان چھین لیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن کے خلاف برابری کا میدان فراہم نہ کرنے پرتوہین عدالت کی کارروائی کی درخواست واپس لے لی۔

آج کی کارروائی کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ انہیں ای سی پی پر کوئی اعتماد نہیں اور انتخابات شفاف نہیں ہوں گے۔ اس لیے ان کی پارٹی ای سی پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست واپس لے رہی ہے۔

کھوسہ نے کہا کہ ہم جمہوریت کی بقا کے لیے عوام کی عدالت میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی نے درخواست واپس لینے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے ان کی پارٹی کی 230 سے ​​زائد نشستیں چھین لی ہیں۔ کھوسہ نے کہا کہ عدالت نے 13 جنوری کو رات 11:30 بجے فیصلہ سنایا جس نے پی ٹی آئی کو نقصان پہنچایا، اور مزید کہا کہ اب وہ کیسےتوقع کر سکتے ہیں کہ اُنہیں برابری کا میدان فراہم کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ چیف جسٹس کو آئین کے آرٹیکل 187 کے تحت اختیارات حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس حکم جاری کر سکتے ہیں۔ لیکن پی ٹی آئی اب عدالت عظمیٰ میں اپنا مقدمہ چلانے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کی مرضی ہے کہ عدالتی فیصلہ مانیں یا نہ مانیں ۔

جسٹس قاضی فائزکی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست واپس لیے جانے کے بعدتین رکنی بینچ نے درخواست نمٹا دی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos