مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر ہتک عزت کیس میں التوا کی درخواست پر دونوں فریقین کے وکلا پر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
عمران خان پر خواجہ آصف کے ہرجانہ کیس سے متعلق درخواست پر سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امید علی بلوچ نے کی۔
خواجہ آصف کے ایسوسی ایٹ وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خواجہ آصف کے وکیل کی بھتیجی کی شادی ہے لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ 11 سال سے کیس چل رہا ہے، آج جرح کے موقع پر التوا کی درخواست کر دی، سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی فیصلے میں لکھا کہ دونوں سائیڈز تاخیر کی ذمہ دار ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج امید بلوچ نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ ہرجانے کے دعوے کا 90 دن میں فیصلہ کیا جائے، دونوں فریقین کے وکلا پر 10، 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرکے سماعت آپ کی مرضی کی ڈیٹ تک ملتوی کر دیتا ہوں۔
وکیل کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق التوا کی درخواست پر 5 ہزار روپے تک کا جرمانہ کیا جا سکتا ہے، عدالت ہمارا کنڈکٹ دیکھے، جب سے کیس ہمارے پاس آیا کوئی التوا نہیں مانگا، عدالت سے استدعا ہے کہ آخری موقع دیدے۔
عدالت نے کہا کہ اگر آپ کو جرمانہ عائد کرنے پر اعتراض ہے تو اس فیصلے کو چیلنج کر دیں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان بھی 11 فروری کو جرح کے لیے ویڈیو لنک پر دستیاب ہوں گے، ہمیں التوا کی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
عدالت نے خواجہ آصف کے خلاف عمران خان کے ہرجانہ کیس میں فریقین کے وکلا پر 10، 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔