مہنگائی کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا،یوٹیلیٹی سٹورز بھی عوام کی پہنچ سے باہر

پاکستان میں افراط زر کی شرح پانچ دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور مہنگائی نے 47 سال کا ریکارڈ توڑ دیا جنوری 2023 میں افراط زر کی شرح 27.6 فیصد تک پہنچ گئی۔ اس سے قبل مئی 1975 میں افراط زر 27.8 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ جنوری 2022 میں افراط زر کی شرح 13 فیصد، اگست میں 27.25 دسمبر میں 24.5 فیصدریکارڈ۔ دوسری جانب ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا جن میں مختلف برانڈز کے مصالحے ، نمک، اچار ،شو پالش، کپڑے و برتن دھونے کا صرف اور صابن ، مشروبات، ٹوتھ پیسٹ،کسٹرڈ، دودھ اور دیگر اشیاء ضرورت شامل ہیں۔” مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کر کے رکھ دی ہے۔

یوٹیلیٹی سٹورز اس وقت کی حکومت نے ان شہریوں کی سہولت کے لیے قائم کیے تھے ، جو مہنگائی برداشت نہیں کر سکتے لیکن اب تازہ ترین اقدامات کے بعد یہ سہولت بھی ایک طرح سے عوام سے چھین لی گئی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کے بجٹ کا زیادہ حصہ عوام کو سہولت فراہم کرنے کے بجائے انتظامی اخراجات میں صرف ہوتا ہے اور کرپشن کا یہ عالم ہے کہ کم ہی کوئی چیز معیار کے مطابق دستیاب ہو سکتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ احساس کرے، پسے ہوئے طبقات کی مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کرے، کم از کم یوٹیلیٹی سٹورز کو ان کی اصل حالت میں برقرار رہنے دے تاکہ عام آدمی کو سانس لینے کی سہولت دستیاب ہو سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos