پاکستان میں جمہوریت کے تصور کو لےکر عمومی بحث ہمیشہ رہی ہے۔تمام تر نظریاتی وانتظامی اختلافات کے باوجود جمہوریت کو بطور حکومت آئین میں تحفظات حاصل ہے۔پاکستان کے سیاسی شعور میں بھی جمہوریت کو بھی طرز حکومت کے طور پر اپنا لیا گیا ہے۔ تاہم بہترین جمہوریت بھی پاکستان میں ہائبرڈ نظام سے آگے نہیں بڑھ سکی ہے۔
پاکستان کی جمہوری نظام میں تمام سیاسی جماعتوں نے کسی نہ کسی طریقے سے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ نواز اور تحریک انصاف پاکستان ہائبرڈ سیاسی نظام میں اہم شراکت دار ہیں۔ آخری پانچ سالوں میں پاکستان میں جمہوریت کی دو تحاریک چلائی گئی ہیں۔2017 سے مسلم لیگ نواز کے صدر میاں محمد نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کے نام سے تحریک چلائی ہے جس کو عوام میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔2022 میں نواز شریف کی جمہوری تحریک نے انہی کے ہاتھوں خودکشی کرلی۔ رجیم چینج کے بعد عمران خان نے بھی حقیقی آزادی کے نام سے اپنی تحریک کا آغاز کیا۔
حقیقی آزادی کیاہے؟ تحریک انصاف کے نزدیک حقیقی آزادی سے مراد جمہوریت قانون کی حکمرانی اور عوامی حق حکمرانی ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا تحریک انصاف کی تنظیمی ساخت مقتدرہ قوتوں سے حقیقی آزادی چھین پائے گی۔ رپبلک پالیسی کے سیاسی اصلاحات کے سروے میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی تنظیم و بنیادی اراکین کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ تحریک انصاف میں بنیادی طور پر تین طرح کی سیاسی ریکروٹمنٹ ہوئی ہیں۔ ان میں ففت جنریشن وائرئیررز،مضبوط امیدوار اور عمران خان کے رفقاء شامل ہیں۔تحریک انصاف کے پانچ ہزار بنیادی کارکنان جن میں سینٹرز، پارلیمنٹرز، آرگنائزر اورلیڈران شامل ہیں۔ ان میں سے محض کچھ فی صد ہی حقیقی آزادی کے اصل تصور سے ہم آہنگی رکھتے ہیں۔تحریک انصاف میں عمران خان سے وفاداری کو حقیقی آزادی تصور کیا جاتا ہے۔
حتی کہ حقیقی آزادی کے تصورات جامع اور پبلک انٹرسٹ پہ کھڑے ہیں۔
تحریک انصاف کی موجودہ قیادت کی ساخت، حقیقی آزادی کی جنگ لڑنے سے قاصر رہے گی جب تک تحریک انصاف اپنے کارکنان کے ذریعے اسے منتظم طریقے سے چلا نہیں پائے۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کسی بھی لحاظ سے جمہوری سیاسی جماعتیں نہ رہی ہیں۔
اور پاکستان میں جمہوریت پسندوں کی آخری امید تحریک انصاف ہی ہے جوکہ ابھی ارتقاء کی عمل سے گزر رہی ہے۔اب دیکھنا یہ ہوگا کہ تحریک انصاف اور عمران خان جمہوریت کی مضبوطی کے لئے عوامی امنگوں پہ کیسے پورا اترتے ہیں۔