ایران-اسرائیل تنازع نے پاکستان میں صیانت خدشات بڑھا دیے

[post-views]
[post-views]

پاکستان نے ایران پر اسرائیل کے حالیہ فوجی حملوں، جن میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور متعدد ایرانی جنرلز و سائنسدانوں کو قتل کیا گیا، کو ایران کی علاقائی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی اور “اشتعال انگیز اقدام” قرار دیا ہے۔

یہ مذمت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صرف سترہ ماہ قبل جنوری 2024 میں پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی کشیدگی کے دوران دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی حدود میں میزائل داغے تھے۔

اسلام آباد کے اس فوری ردعمل کو تجزیہ کار اسرائیلی فضائی طاقت کے ایران کے اندر بڑھتے دائرہ اثر اور پاکستان کی مغربی سرحد کے قریب ممکنہ پیش قدمی سے جوڑ رہے ہیں، جس سے پاکستان کی سلامتی پر براہ راست خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

پاکستان اور ایران کے تعلقات ہمیشہ پیچیدہ رہے ہیں، جن میں فرقہ وارانہ، جغرافیائی اور علاقائی سیاسی عوامل شامل ہیں۔ تاہم، اسرائیلی کارروائیوں نے پاکستان کو ایران کے ساتھ دفاعی یکجہتی کے بیانیے کے قریب کر دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل-ایران تنازعہ مزید بڑھتا ہے تو پاکستان کو سفارتی اور صیانت سطح پر سخت فیصلے لینے پڑ سکتے ہیں۔ اس وقت اسلام آباد کی پوزیشن علاقائی خودمختاری اور عدم مداخلت کے اصولوں کی حمایت پر مبنی ہے، لیکن مشرق وسطیٰ کی بدلتی صورتحال کے اثرات دور رس ہو سکتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos