تحریر: محمد نبیل
پاکستان تحریک انصاف نے بانی عمران خان کی رہائی اور اپنی سیاسی طاقت شو کروانے کیلئے سرگرمیاں تیز کردی ہیں جس کی مثال حالیہ تحریک ہے۔
سیاسی جماعت نے 8ستمبر کو اسلام آباد میں بڑا اجتماع کیا جس میں ملک بھر سے کارکن اور شہری شریک ہوئے۔
اس سے پہلے پی ٹی آئی کی جانب سے 22اگست کو جلسے کا اعلان ہوا جو منسوخ کردیا گیا تھا۔
حکومت نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو روکنے اور جلسے کو ناکام بنانے کیلئے بہت حربے استعمال کیے مگر کامیاب نہیں ہوسکے۔
جلسے میں رکاوٹیں ڈالنے کیلئے شہر اقتدار کو کنٹینر سٹی میں تبدیل کردیا گیا، پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی جس پر تقریبا 5کروڑ 92لاکھ روپے سے زائد اخراجات آئے۔
اگست 22 کے منسوخ ہونے والے جلسے سے پہلے 20اگست کو ضلعی انتظامیہ نے شہر میں 150کنٹینر لگا کر اہم شاہراہیں بند کردیں۔
یکم ستمبر کو مزید 100کنٹینر منگوائے گئے جس کی مد میں کروڑوں روپے کرایہ ادا کیا گیا۔
ستمبر7 کو مزید 205کنٹینرز کی بھاری کھیپ منگوا کر گلیاں اور سڑکیں بھی بند کردی گئیں۔ کرائے پر لیے گئے ان کنٹینرز پر بھاری اخراجات آئے جو قومی خزانے سے ادا کیے گئے۔
پولیس کی بھاری نفری کو دو وقت کے کھانے کی مدد میں بھی تقریبات 25لاکھ روپے ادا کیے گئے۔
اس ساری صورتحال کے باوجود تحریک انصاف بڑا جلسہ کرنے اور اپنا بیانیہ لوگوں تک پہنچانے میں کامیاب رہی۔