ضلعی انتظامیہ لاہور نے پاکستان تحریک انصاف کو آج لبرٹی چوک سے ناصر باغ تک ریلی کی اجازت دے دی ، ریلی کی اجازت دوپہر ایک بجے سے شام چھ بجے تک ہو گی۔
عمران خان نے آج لبرٹی مارکیٹ سے ناصرباغ تک پیدل ریلی کی قیادت کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
لاہور کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی سے حلف لینے کے بعد ریلی کی اجازت دے دی گئی۔
ضلعی انتظامیہ لاہور کی جانب سے ریلی کے لیے دیے گئے این او سی کے مطابق ریلی کے روٹ پر استقبالیہ کیمپ نہیں لگائے جائیں گے،ریلی انتظامیہ تمام روٹ کی سکیورٹی کی ذمہ دار ہوگی،عدلیہ اور اداروں کی خلاف تقاریرکی اجازت نہیں ہوگی،پی ٹی آئی ذمہ داران متعلقہ سکیورٹی اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔
https://www.daraz.pk/shop/3lyw0kmd
اس کے علاوہ ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے پی ٹی آئی ذمہ داران ٹریفک پولیس کے ساتھ تعاون کریں گےجبکہ ریلی میں پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچنے کی صورت میں پی ٹی آئی کی انتظامیہ ذمہ دارہوگی۔
این او سی میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی رضا کار ضلعہ انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے،ریلی کے باعث کاروباری مراکز کو بند کرانے اور نقصان پہنچانے کی اجازت ہر گز نہیں ہوگی،ریلی میں کارکن ڈنڈے یا اس سے متعلقہ کوئی چیز ساتھ نہیں لاسکیں گے جبکہ ریلی کے روٹ اور اطراف میں اسلحہ کے نمائش کی اجازت نہیں ہو گی۔
اس کے علاوہ دوسرے اضلاع سے آنے والے شرکا بھی ضلعی انتظامیہ کی تمام شرائط پرعمل کریں گے،ریلی روٹ پر کسی بھی طرح وال چیکنگ نہیں ہوگی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی ریلی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔
رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کی مذمت کرتے ہوئے ریلیوں پرپابندیوں کا نوٹس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن، الیکشن کرانے کے سوا تمام کام کر رہا ہے۔