پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے کو مسترد کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے معاشی ناکامی کا اعتراف قرار دیا ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ تین برسوں میں تین کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے سروے ’’معذرت خواہانہ انداز‘‘ میں پیش کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت اپنی کارکردگی کا دفاع کرنے سے قاصر ہے۔
شیخ وقاص نے کہا کہ جو لوگ پی ٹی آئی دور میں 6.5 فیصد شرح نمو پر تنقید کرتے تھے، اب خود محض 1.5 فیصد کی معاشی نمو کا جواز پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب مہنگائی 11.5 فیصد ہے تو وزیر خزانہ نے اپنی تقریر کا آغاز مہنگائی کے اعدادوشمار سے کیوں نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام مہنگی بجلی سے تنگ آکر سولر انرجی کی طرف منتقل ہو رہے ہیں، جو خود حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں توانائی کے شعبے کو کنٹرول میں لایا گیا تھا جبکہ موجودہ حکومت اس میں مکمل ناکام رہی ہے۔
زراعت کے شعبے پر بات کرتے ہوئے شیخ وقاص نے کہا کہ حکومت کے دعوے کے برعکس، اس شعبے میں 13 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ لائیو اسٹاک میں 40 فیصد اضافے کا دعویٰ بے بنیاد اور ’’اعدادی دھوکہ‘‘ ہے۔ ان کے مطابق کسان دشمن پالیسیوں کی وجہ سے زرعی معیشت تباہ ہوئی، نہ کہ کسی قدرتی آفت کی وجہ سے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک کی 37 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے اور وہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ ’’تمام فصلوں کی پیداوار منفی رہی، مگر صرف گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 میں 50 ہزار روپے کی قوت خرید اب کم ہوکر صرف 20 ہزار روپے رہ گئی ہے۔ پاکستان بیورو آف اسٹیٹ کے مطابق چائے کی قیمتوں میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ملک سے بڑے پیمانے پر ہجرت کو سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں 32 لاکھ سے زائد پاکستانی بیرون ملک جا چکے ہیں، جبکہ مزید لوگ بھی جانے کی تیاری میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور قوت خرید میں کمی نے عوام کو دیس چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے، جبکہ حکومتی اراکین اپنے حلقوں میں عوام کا سامنا کرنے سے بھی کترا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی نے سروے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوامی مسائل سے لاتعلق ہے اور عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ملک سنگین معاشی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔