خان یونس، غزہ – 4 جون 2025
اسرائیلی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے سات اہلکار جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک شدید دھماکے میں ہلاک ہو گئے۔ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک “پوما” بکتر بند گاڑی کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا، جس میں 605 ویں کامبیٹ انجینئرنگ بٹالین کے اہلکار سوار تھے۔
پریس بیان کے مطابق، یہ دھماکہ شام 6:30 بجے کے قریب ہوا، جب ابتدائی معلومات کے مطابق ایک فلسطینی مزاحمت کار بکتر بند گاڑی کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوا اور اس پر دھماکہ خیز آلہ نصب کر دیا۔ دھماکے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی، جسے بجھانے کے لیے فائر فائٹرز اور فوجی اہلکاروں نے کوشش کی۔ بعد ازاں D9 بلڈوزر کی مدد سے گاڑی کو ریت میں دبا کر اسرائیلی علاقے میں منتقل کیا گیا۔
ہلاک ہونے والے اہلکاروں میں لیفٹیننٹ ماتان شائی یاشینووسکی (عمر 21)، اسٹاف سارجنٹ رونیل بین موشے (20)، نیو راڈیا (20)، الون ڈیوڈوف (21)، سارجنٹ رونین شاپیرو (19)، شہار مانوآو (21)، اور مایان باروخ پرلستین (20) شامل ہیں۔ تمام اہلکار اسرائیل کے مختلف شہروں سے تعلق رکھتے تھے۔
دھماکے کے بعد اسرائیلی وزارت دفاع میں شدید غم کی لہر دوڑ گئی۔ وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بیان میں کہا: “ہمارے بہادر فوجی ریاست اسرائیل کے دفاع اور مغویوں کی واپسی کے مشن کے دوران شہید ہوئے۔ پوری قوم ان کے خاندانوں کے غم میں شریک ہے۔”
اسی روز دوپہر 4:25 پر خان یونس میں ایک اور جھڑپ کے دوران 605 ویں بٹالین پر حماس کے جنگجوؤں نے اینٹی ٹینک حملہ کیا، جس میں دو اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
غزہ میں جاری جھڑپوں کے دوران یہ واقعہ اسرائیلی فوج کے لیے ایک بڑا نقصان تصور کیا جا رہا ہے، جب کہ خطے میں کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔