بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق خاتون اول کے کھانے میں رمضان کے دوران زہر ملا تھا

[post-views]
[post-views]

جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےمشال یوسف زئی نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے کھانے میں رمضان کے آخری ہفتے میں زہر ملا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کے افطار کے کھانے میں ٹوائلٹ کلینر کے دو سے تین قطرے ملائے گئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کھانا کھانے کے بعد سے بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ گئی ہے اور بدستور خراب ہو رہی ہے۔

یوسف زئی کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے قبل سابق خاتون اول کو ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس جیسی صحت کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ اس نے مزید کہا کہ اس کی گرفتاری کے بعد سے، اس کی صحت بگڑ گئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ ضرور ہوا ہے۔

یوسفزئی، جو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر بھی ہیں، نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے طبی ٹیسٹ نہیں کیے گئے حالانکہ عدالت تین ہفتوں سے حکام کو ہدایت دے رہی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ میڈیکل ٹیسٹ میں کون رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

یوسفزئی نے بتایا کہ عدالت نے اینڈو سکوپی اور خون کے ٹیسٹ کا حکم دیا تھا۔ اینڈو سکوپی سے انکشاف ہوا کہ بشریٰ بی بی کو معدے کے السر اور سوزش تھی۔ عدالتی احکامات کے باوجود بشریٰ بی بی کو خون کے ٹیسٹ کرانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خون کے ٹیسٹ سے پتہ چل جائے گا کہ زہر موجود تھا یا نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کو دو روز قبل سینے اور بائیں بازو میں درد ہوا تھا۔ جیل کے ڈاکٹر نے ای سی جی کیا، جس میں بے ترتیبی ظاہر ہوئی۔

یوسفزئی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ پی ٹی آئی کے بانی کی اہلیہ ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos