اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا

[post-views]
[post-views]

بیجنگ/ہانگ کانگ: چین نے اسرائیل کی جانب سے کی گئی کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہیں ایران کی خودمختاری، قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ چین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اشتعال انگیز اور خطرناک فوجی اقدامات بند کرے۔ یہ بیان اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کانگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ سے متعلق اجلاس میں جمعے کے روز دیا، جسے چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا۔

سفیر فو نے کہا کہ چین خطے میں کشیدگی میں اضافے اور تنازعے کے دائرہ کار کے پھیلاؤ کا مخالف ہے اور اسرائیل کی عسکری کارروائیوں کے ممکنہ سنگین نتائج پر گہری تشویش رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیجنگ کو اس بات پر شدید تحفظات ہیں کہ جاری دشمنی ایران کے جوہری مسئلے پر جاری سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جو طویل عرصے سے عالمی مذاکرات کا مرکز رہی ہیں۔

یہ بیانات ان اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آئے جو جمعہ کی صبح ایران کے متعدد اہداف پر کیے گئے۔ اسرائیل نے ان حملوں کو ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ایک طویل المدتی فوجی مہم کا آغاز قرار دیا۔

جوابی کارروائی کے طور پر ایران نے امریکہ کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات کو اسرائیلی حملے کے بعد “بے معنی” قرار دیا، اور رات کے وقت جوابی فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں یروشلم اور تل ابیب — اسرائیل کے دو بڑے شہروں — میں دھماکوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔

سلامتی کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر، چینی حکومت نے اسرائیل اور ایران میں مقیم اپنے شہریوں کے لیے حفاظتی ہدایات جاری کیں۔ اسرائیل میں موجود چینی شہریوں کو خاص طور پر خبردار کیا گیا کہ وہ چوکس رہیں اور ممکنہ میزائل اور ڈرون حملوں کے لیے تیار رہیں، کیونکہ دونوں ممالک میں حالات “پیچیدہ اور سنگین” نوعیت اختیار کر چکے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos