نئے اسلامی سال1446 کا آغاز ہوتے ہی یکم محرم الحرام کو غلاف کعبہ تبدیل کر دیا گیا۔
اس تقریب میں پرانے غلاف کعبہ کو ہٹا کر اس کی جگہ ایک نیا غلاف ڈالا گیا ہے۔
یہ قابل احترام روایت، جو تاریخی طور پر حج کے دوران عرفہ کے دن ہوتی تھی اب اس کے نظام الاوقات میں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ پچھلے سالوں میں، یہ تقریب عرفہ کے دن، ذی الحجہ کی نویں تاریخ کو منعقد کی جاتی تھی ۔ تاہم، اب یہ یکم محرم کو منعقد کی جاتی ہے۔
کسوہ، ایک پیچیدہ اور خوبصورتی سے کڑھائی والا سیاہ ریشمی کپڑا جو سونے کے دھاگے میں قرآنی آیات سے مزین ہے، کعبہ کی حرمت کی علامت ہے۔اس کو تبدیل کرنے کا عمل اسلام کے مقدس ترین مقام کعبہ کے لیے گہرے احترام اور تعظیم کی عکاسی کرتا ہے۔
کسوہ کو تبدیل کرنے کیلئے 159 تکنیکی ماہرین اور کاریگر کو شامل کیا گیا، غلاف کعبہ کی تبدیلی کے وقت مسجد الحرام میں روح پرور مناظر دیکھنے کو ملے، ہزاروں کی تعداد میں نمازی اور زائرین موجود تھے جو اس روح پرور تقریب کا حصہ بنے۔
غلاف کعبہ کے کپڑے کی پانچ مختلف حصوں میں سلائی کے بعد اس کے زیریں حصے کو تانبے کے کڑوں کے ذریعے جوڑا جاتا ہے، غلاف کعبہ 1446ھ کا وزن 850 کلو گرام ہے، یہ 98 سینٹی میٹر چوڑا اور 14 میٹر اونچا ہے، شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری کیلئے لگ بھگ 670 کلو گرام ریشم کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔
غلاف کعبہ کو قرآنی آیات سے بھی سجایا جاتا ہے جنہیں سونے اور چاندی کے دھاگوں سے بُنا جاتا ہے، اس عمل میں 120 کلو گرام سونا اور 100 کلو گرام چاندی استعمال ہوتی ہے۔
واضح رہے پرانے کسوہ کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے دنیا بھر کے معززین اور مذہبی تنظیموں کو تحفے کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے، اور مقدس کپڑے کی میراث کو جاری رکھا جاتا ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.