پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں پولیس کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپے کی مذمت کی ہے۔
لاہور میں پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپا مارا اور 7 افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے لیے رہائش گاہ میں سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔

https://www.daraz.pk/shop/3lyw0kmd
اینٹی کرپشن ٹیم نے رات گئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ پر یہ کارروائی گوجرانوالہ میں درج مقدمہ میں کی۔
پنجاب پولیس کی کارروائی پر سابق وزیر اعظم عمران خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کے گھر پر غیرقانونی چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
عمران خان نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ’ گھر میں موجود خواتین اور اہل خانہ کے عزّت و احترام سے مکمل بے نیاز ہو کر پرویزالٰہی کےگھرپر مارے گئے غیرقانونی چھاپے کی شدید مذمت کرتا ہوں، ہم اپنی نگاہوں کے سامنے پاکستان میں جمہوریت کو ریزہ ریزہ ہوتے دیکھ رہے ہیں۔آئین، عدالتی احکامات یا عوام کے بنیادی حقوق کاکچھ بھی احترام باقی نہیں’۔
گھر میں موجودخواتین اور اہلخانہ کےعزّت و احترام سے مکمل بےنیاز ہوکر پرویزالہٰی کےگھرپر مارےگئےغیرقانونی چھاپےکی شدیدمذمت کرتاہوں۔ہم اپنی نگاہوں کے سامنےپاکستان میں جمہوریت کو ریزہ ریزہ ہوتے دیکھ رہے ہیں۔آئین، عدالتی احکامات یا عوام کے بنیادی حقوق کاکچھ بھی احترام باقی نہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 28, 2023
انہوں نے کہا کہ ہر سو جنگل کا قانون ہے اور فسطائیت راج کر رہی ہے، یہ سب ہمارے حوصلوں کو توڑنے، تحریک انصاف کو کچلنے کیلئے تیار کیے گئے لندن پلان کا حصہ ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے یہ میری رہائش گاہ پر حملہ آور ہوئے اور اب مجرموں کا گروہ اور اس کے سرپرست پرویز الٰہی کے ساتھ بھی وہی کچھ کر رہے ہیں، اس قسم کی بربریت تومشرف دور میں بھی دیکھنےکو نہ ملی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کیا ریاست نے لٹیروں اور منی لانڈرنگ کرنے والے شریفوں اور زرداریوں کےگھروں میں بھی کبھی یوں گھسنےکی ہمت و جسارت کی؟بس اب بہت ہوچکا، کل میں اپنی قوم کو لائحہ عمل دوں گاکہ اپنے دستور، اپنی جمہوریت پر مسلط کردہ اس تباہی کے خلاف کیسے کھڑا ہونا ہے۔