اسلام آباد: قومی اسمبلی نے امریکی ایوان نمائندگان کے خلاف قرارداد منظور کی جس میں 8 فروری کے انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کثرت رائے سے کیا گیا تھا۔
سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی اور ایوان میں شدید نعرے بازی کی۔
قرارداد کی تحریک شائستہ پرویز ملک نے پیش کی۔ ایوان نے امریکی قرارداد پر تشویش کا اظہار کیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں ہے۔قرارداد کے مطابق پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے جو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کو برداشت نہیں کرتا۔
قرارداد میں امریکا اور دنیا سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حالت زار پر غور کرے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ایوان امریکہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر باہمی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
ایوان نے 25 جون کو امریکی ایوان نمائندگان میں منظور کی گئی قرارداد پاکستان میں جمہوریت کی حمایت کے اظہارکا نوٹس لیا۔ جوابی قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان 1973 کے آئین کی روح کے مطابق جمہوریت اور بنیادی انسانی حقوق کے عالمی اصولوں کو برقرار رکھتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی قرارداد نامکمل معلومات اور پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل کے بارے میں غلط فہمی پر مبنی تھی۔ اس میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کرے گا اور امریکہ کے ساتھ برابری، باہمی احترام اور تعاون پر مبنی مضبوط دوطرفہ تعلقات چاہتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ مستقبل میں امریکی کانگریس پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مزید تعمیری کردار ادا کرے گی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.