ریٹائرڈ جسٹس مقبول باقر نے بھی ایڈہاک جج بننے سے معذرت کر لی

[post-views]
[post-views]

اسلام آباد: ریٹائرڈ جسٹس مقبول باقر نے بطور ایڈہاک جج سپریم کورٹ کا حصہ بننے سے انکار کر دیا۔

جمعرات کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں ذاتی وجوہات کی بنا پر سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج شامل نہیں ہو رہا۔

وہ دوسرے جج ہیں جنہوں نے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں ایڈہاک جج کے عہدے سے انکار کیا ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ کے سابق جج ریٹائرڈ جسٹس مشیر عالم نے ایڈہاک جج کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

جہاں تک جسٹس باقر کا تعلق ہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) ایمانداری اور خالص نیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس کا سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کا فیصلہ خالصتاً قانونی اور آئینی ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے انکشاف کیا کہ قاضی فائز نے ان سے اس معاملے پر بات کی تھی کیونکہ سپریم کورٹ سیاسی مقدمات سے بھری ہوئی ہے۔

باقر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہزاروں مقدمات زیر التوا ہیں اور اس موقع پر ایڈہاک ججوں کی تقرری کا مقصد بیک لاگ کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس طارق مسعود کھوسہ اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل بہت قابل اور ایماندار ہیں۔

جسٹس طارق مسعود کھوسہ، مظہر عالم میاں خیل، مقبول باقر اور مشیر عالم کو سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج تعینات کرنے کے لیے نامزد کیا گیا تھا تاہم باقر اور عالم نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos